جلودار

( جِلَودار )
{ جِلَو (و لین) + دار }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'جلو' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' سے مشتق صیغۂ امر 'دار' بطور لاحقۂ فاعلی لگنے سے 'جلودار' مرکب بنا۔ ١٧٣٩ء میں "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - وہ شخص جو گھوڑے کی باگ پکڑ کے ہمراہ چلے۔
"اسی وجہ سے یہ لوگ جلودار اور سو منصب دار . انھیں سونے چاندی کے گرز دیے گئے تھے . ہمرکاب رہتے تھے۔"      ( ١٩٣٣ء، فراق دہلوی، لال قلعے کی ایک جھلک، ٩٩ )