جم[1]

( جَم[1] )
{ جَم }
( فارسی )

تفصیلات


جَمْشید  جَم

فارسی زبان میں پیشدادی خاندان کے بادشاہ 'جمشید' کے نام کی تخفیف ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں تقریباً اصلی معنی میں مستعمل ہے۔ ١٧٥٤ء میں "ریاض غوثیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - پیشدادی خاندان کا چوتھا بادشاہ، جمشید۔
"بزم طرب میں وہ سماں بندھا کہ بزم جم و کَے کا نقشہ نظروں کے سامنے کھنچ گیا۔"    ( ١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ٩٦ )
٢ - حضرت سلیمان علیہ السلام، جم ثانی (جن پری نگیں وغیرہ کے ساتھ)۔ (فرہنگ آنند راج؛ نوراللغات)
٣ - جب آئینہ اور سد کے ساتھ ہو تو شاہ اسکندر سے مراد ہوتی ہے۔ (نوراللغات؛ فرہنگ آنند راج)
٤ - بڑا بادشاہ۔
 میں تو ایک بندۂ ناچیز ہوں رد کردۂ خلق کیا عجب ہے جو غلامی میں تری جم ہوتا      ( ١٨٦٤ء، دیوان حافظ ہندی، ٣ )
  • Name of an ancient king of Persia;  The regent of the infernal regions and the judge of departed souls
  • the pluto of Hindus;  the angel of death;  (metaphorically) anything disagreeable or intolerable;  one of a pair or couple