عاطفہ

( عاطِفَہ )
{ عا + طِفَہ }
( عربی )

تفصیلات


عطف  عاطِف  عاطِفَہ

عربی زبان سے مشتق اسم 'عاطف' کے ساتھ 'ہ' بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے 'عاطفہ' بنا۔ اردو میں بطور صفت اور اسم مستعمل ملتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٧٢ء کو "حسن تلفظ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - ملانے والا؛ (قواعد) دو کلموں کو ملانے یا ربط پیدا کرنے والا حرف (الف واؤ وغیرہ)۔
"رابطہ، عاطفہ، فجائیہ کے علاوہ بھی حرف کی بہت سی قسمیں ہیں۔"      ( ١٩٧٢ء، اردو قواعد، شوکت سبزواری، ٨ )
٢ - [ نفسیات ]  مربوط و منظم انگریزی سنٹیمنٹ کا ترجمہ۔
"ہماری جبلتوں، جذبوں اور عاطفوں کی تشکیل جس طور پر ہو جاتی ہے۔ ہم اس سے عمر بھر نجات حاصل نہیں کر پاتے۔"      ( ١٩٨٢ء، اردو افسانہ اور افسانہ نگار، ٩ )
٣ - رشتہ، تعلق، مہربانی، شفقت؛ لطف۔ (اسٹین گاس)