کثافت

( کَثافَت )
{ کَثا + فَت }
( عربی )

تفصیلات


کثف  کَثافَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : کَثافَتْیں [کَثا + فَتیں (یائے مجہول)]
جمع غیر ندائی   : کَثافَتوں [کَثا + فَتوں (و مجہول)]
١ - میلاپن، نجاست، گندگی، غلاظت۔
"ان کے جھونپڑوں پر وہی کثافت اور چہروں پر وہی فلاکت برستی ہے۔"      ( ١٩٦٨ء، ماں جی، ٧١ )
٢ - [ سائنس ]  کسی جسم کے اکائی حجم میں مادّہ کی مقدار، مادہ کی وہ مقدار (یا کمیتِ مادّہ) جو اس کے حجم کی ایک اکائی میں موجود ہو۔
"کثافت کی تعریف یوں کی جاتی ہے کہ یہ دیے ہوئے ٹمپریچر پر کسی مادّے کی کمیت یا مقدار فی اکائی حجم ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، کیمیا (گیارہوں جماعت کے لیے) ١٠٧ )
  • density;  abundance;  fullness;  foulness
  • impurity