عامل

( عامِل )
{ عا + مِل }
( عربی )

تفصیلات


عمل  عامِل

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور صفت نیز اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : عامِلَہ [عا + مِلَہ]
جمع   : عامِلِین [عا + مِلِین]
جمع غیر ندائی   : عامِلوں [عا + مِلوں (و مجہول)]
١ - کسی بات پر عمل کرنے والا، عمل پیرا (پر اور کا کے ساتھ)۔
"قرآن نے یہ ضرور کہا ہے کہ ہر عمل کی ایک جزا ہے اور وہ عامل کو ضرور ملتی ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، افادات آزاد، ٢٠ )
٢ - کام کرنے والا، کارندہ، کارکن، اہلکار۔
"انسان بذات خود وسائل کی تخلیق کا زیادہ فعال عامل ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، جدید عالمی معاشی جغرافیہ، ٤١ )
٣ - تعویذ، گنڈا، جھاڑ پھونک یا جادو کرنے والا، علوی یا سفلی عمل کا ماہر، جن وغیرہ کو تسخیر کرنے والا۔
"قبرستان کی سائیں سائیں میں عامل کی آواز گھل مل رہی تھی۔"    ( ١٩٨٦ء، نگار، کراچی، جولائی، ٤١ )
٤ - وہ جو کسی عمل وغیرہ کی زکوٰۃ دے یعنی اس کے ورد کی شرائط پوری کرے جیسے حزب البحر کا عامل وغیرہ۔
 سیفی پڑھوں گا بوسہ ابرو کے واسطے عامل بنوں گا نرگس جادو کے واسطے    ( ١٨٧٠ء، الماس درخشاں، ٢٠٦ )
٥ - حاکم، گورنر، امیر۔
"ابتدائی دور کے ماخذ میں اکثر عامل اور امیر کی اصطلاحیں مرادف معنی میں استعمال کی گئی ہیں۔"    ( ١٩٦٧ء، اردو معارف اسلامیہ، ٢٦٢:٣ )
٦ - حاکم جو مال گزاری وصول کرے، تحصیل دار، شاہی عہدہ دار۔
"جب کبھی خلیفہ خراج وصول کرنے کے لیے علیحدہ عامل مقرر کر دیتا تو امیر کے اختیارات میں بہت کمی واقع ہو جاتی تھی۔"    ( ١٩٦٧ء، اردو معارف اسلامیہ، ٢٦٣:٣ )
٧ - [ قواعد ]  متعلقہ کلمے میں تغیر پیدا کرنے والا۔
"بارش:۔ یہ پودوں کی نمو کو متاثر کرنے والا بہت اہم عامل ہوتا ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، جدیدی عالمی معاشی جغرافیہ، ١١٤ )
٨ - ذریعہ، وسیلہ، ایجنٹ۔
"کسی زبان کو محفوظ . رکھنے کے دو بڑے ذرائع ہیں، ایک اس کا مبسوط لغت اور دوسرے اس کی جامع و تصحیح قواعد . اردو میں یہ دونوں عامل مفقود ہیں۔"      ( ١٩٨٧ء، اردو، کراچی، اکتوبر، ١٤ )
٩ - مسمریزم کا عمل کرنے والا۔
 مسمریزم کے عمل میں دھراب مشغول ہے مغرب و مشرق میں ایک عامل ہے اک معمول ہے      ( ١٩٢١ء، اکبر، کلیات، ١٠٠:٢ )
  • A worker;  an agent;  a governor
  • ruler;  an intendant of finance;  a necromancer
  • conjurer