گوشوارہ

( گوشْوارَہ )
{ گوش (و مجہول) + وا + رَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں اسم 'گوش' کے ساتھ 'وارہ' بطور لاحقۂ صفت و قابلیت لگانے سے 'گوشوارہ' بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٥٤ء کو "ریاض غوثیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : گوشْوارے [گوش (و مجہول) + وا + رے]
جمع   : گوشْوارے [گوش (و مجہول) + وا + رے]
جمع غیر ندائی   : گوشْواروں [گوش (و مجہول) + وا + روں (و مجہول)]
١ - کان کا بالا، بالی، آویزہ، بندا۔
"لکھنؤ کے مشہور اور مقبول زیور یہ ہیں . چھپکا، بندہ، آویزہ، کرن پھول، گوشوارہ . پائل۔"      ( ١٩٨٣ء، لکھنؤ، کی تہذیب، ١٤١ )
٢ - وہ موتی جو سیپ کے اندر سے ایک ہی نکلتا ہے در یتیم، بڑا موتی، تاج کا موتی۔
"گیارہ فرزند دلبند و ارجمند اس کے درۃ التاج فرقدین گوشوارۂ عرش بریں ہیں۔"      ( ١٨٩٠ء، فسانۂ دل فریب، ٣ )
٣ - زر دوزی کی پٹی جو زیبائش کے لیے دستار میں باندھتے ہیں نیز وہ زیور مرصع جو پگڑی پر باندھتے یا لٹکاتے ہیں، طرہ۔
"سر پر دستار اور دستار پر گوشوارہ۔"    ( ١٩٧٤ء، وہ صورتیں الٰہی، ٣٦ )
٤ - وہ کامدار پٹی جو عموماً پہلے پہل کی چھٹی میں زچہ کے سر سے باندھ کر اور اسے رانی بنا کر بٹھاتے ہیں۔ (ماخوذ فرہنگ آصفیہ)
٥ - خلاصۂ حساب، چٹھا بہی، میزان، جوڑ۔
"ڈویژن کی تمام گاڑیوں کی نگہداشت اور ان کے اخراجات کے ماہانہ گوشوارے۔"    ( ١٩٨٤ء، دفتری مراسلات، ١٢٨ )
٦ - کسی کاغذ کا خلاصہ یا اختصار، معلومات نیز اعداد و شمار کی فہرست یا جدول پٹی۔
"جب کبھی گوشوارہ مرتب ہوتا ہے تو عورت کو پوچھے بنا اس کے خانے میں "خانہ داری" کا لفظ لکھ دیا جاتا ہے۔"    ( ١٩٨٧ء، آجاؤ افریقہ، ٩٧ )
٧ - کسی نقشے یا رجسٹر کی پیشانی۔ (فرہنگ آصفیہ، نوراللغات)
٨ - کن چھیدن۔ (فرہنگ آصفیہ)
  • An ear-ring;  an embroidered cloth worn as an ornament over the sides of a turban;  abstract of an account;  boring the ears (of female children)