آبا

( آبا )
{ آبا }
( عربی )

تفصیلات


اَب  آب  آبا

عربی زبان میں لفظ 'اَب' کی جمع ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧١٣ء، میں فائز کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
١ - باپ دادا پردادا (اوپر تک)، اگلی پیڑھیاں، پرکھے۔
 ترک کر تقلید آبا بن خلیل اور بت کو توڑ ماسوا کو چھوڑ رب العالمین سے رشتہ جوڑ      ( ١٩٣١ء، بہارستان، ظفر علی خان، ٤٨٣ )
٢ - بزرگ، پیشوا، رہنما، اکابر (خصوصاً مذہبی)۔
"دوسرے مجلس آباء (اکابر) جسے رواجاً یہ حق تھا کہ جب بادشاہ کا انتقال ہو جائے تو شاہی اختیار کی آخری امانت دار وہی مجلس ہو"۔      ( ١٩٢٩ء، ارتقائے نظم حکومت یورپ (ترجمہ) ٤٦ )
  • Father;  ancestors