اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - کاغذ، لکڑی یا شیشے وغیرہ کی چیز جس سے شیشے یا صراحی وغیرہ کا منہ بند کرتے ہیں، کاک، کارک۔
زمانے نے چاہا کہ میں اس کو اپنی روانی دکھاؤں اور پھر (مجھ کو بوتل میں بھر) مجھ پہ ایک ڈاٹ بھی ٹھونک ڈالی
( ١٩٨٥ء، درپن درپن، ١٩٣ )
٢ - [ معماری ] محراب کی چنائی کے درمیان وہ اختتامی ردّہ جو محراب کے دہن کے دونوں رُخوں کی چنائی کے بیچوں بیچ بطور ڈاٹ پھنسایا جاتا ہے۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 130:1)
"ستونوں پر چھتوں کی جو ڈاٹیں لگائی گئی ہیں وہ ہندو وضع کی ہیں۔"
( ١٩٥٩ء، مقالاتِ برنی، (سید حسن برنی)، ٨٢ )
٣ - [ مجازا ] روک، ممانعت۔
"جہاز غرق کر کے روسی بیڑے کو بندر میں بند کر دیا جائے تاکہ وہ باہر نہ نکل سکے گویا بوتل میں ڈاٹ لگا دی جائے۔"
( ١٩٠٥ء، جنگ روس و جاپان، ٢٤ )
٤ - وہ چیز (از قسم کاغذ یا کپڑا) جو بندوق میں باردو ڈالنے کے بعد ٹھونس دیتے ہیں تاکہ بارود نہ گرے۔
"ستر برس کے ایک بوڑھے نے ایسا طریقہ ایجاد کیا ہے جس سے وہ کتاب مقدس کے پرانے نسخوں کو بندوق کی ڈاٹ، مصنوعی ریشم، گٹا پارچہ اور نوٹوں میں تبدیل کر سکے۔"
( ١٩٦٦ء، انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوال کا اثر، ٢٧٦ )
٥ - [ فجاری ] رندے کی تیغ کی کھونٹی کی شکل آڑ جو تیغ کو جمائے رہتی ہے۔ (اصطلاحاتِ پیشہ وراں، 38:1)
٦ - [ طباعت ] چھپائی میں سیاہی یا رنگ کے خانے، نشان۔
"ہر رنگ کے زایوں میں عموماً ٣٠ کا فرق رکھا جاتا ہے تاکہ ایک رنگ کے ڈاٹ دوسرے سے ملنے نہ پائیں۔"
( ١٩٧٨ء، آفسٹ لیتھوگرافی، ١٠٢ )
٧ - [ نباتیات ] فاصل ثمر، بیچ کا حصہ۔
"یہ کاذب فاصل دونوں جداری مشینوں کے درمیان پھیلا ہوتا ہے جس کو ڈاٹ کہتے ہیں۔"
( ١٩٦٦ء، مبادی نباتیات، ٢٢٩ )
٨ - [ رقص ] ڈاٹ، اس انگ کا نام ہے جو چستی و چالاکی و خوش ادائی کے ساتھ لیا جاوے۔ (تحفہ موسیقی، 5:5)
٩ - گنڈا، پٹی، جندری یا شال پر رنگائی کا مانع بند جو تاگا لپیٹ کر لگا دیا جاتا ہے۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 40:2)
١٠ - گول ٹاپس جو آلۂ سماعت کے طور پر پہنے جاتے ہیں۔
"اس کے دونوں کانوں میں ہیئرنگ ایڈ کے ڈاٹ لگے تھے جن کی ڈوری ہر وقت اس کی تھوڑی کے نیچے چھولتی رہتی تھی۔"
( ١٩٨٣ء، سفرِ مینا، ١٢٤ )
١١ - نل کی ٹونٹی، پائپ، نالی۔
"ڈاٹ کو بند کرلیں تو حوض مذکور ٢ گھنٹہ اور ٤٨ منٹ میں خالی ہو گا۔"
( ١٨٥٢ء، تسہیل الحساب، ٩٥ )