عدو

( عَدُو )
{ عَدُو }
( عربی )

تفصیلات


عدو  عَدُو

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٦٧٣ء کو "کلیات شاہی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - دشمن، مخالف۔
 جناب شیخ بھی خلوت میں پڑھ کر ستّیا ناسی عدو کی فوج پر پھونکوں سے اپنی وار کرتے ہیں      ( ١٩٨٢ء، ط ظ، ٩٤ )
٢ - [ مجازا ]  رقیب
 عدو تھے حلقۂ یاراں میں مثل ہوئے سپید کہ ایک ہم نے نکالا تھا دس نکل آئے      ( ١٩٨٨ء، آنگن میں سمندر، ١٣٤ )
  • An enemy
  • a foe