اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
١ - مادہ جو بھاپ یا بخارات کی شکل میں پایا جاتا ہے اور کئی طرح کا ہوتا ہے۔
"غسل خانے میں نہاتے نہاتے کوئلوں کے گیس سے گھٹ کر مر گئی تھی۔"
( ١٩٧٨ء، بے سمت مسافر، ٣٠ )
٢ - کوئلوں کی کانوں میں پایا جانے والا زود احتراقی ہوا اور گیس کا آمیزہ جو ایندھن کے طور پر اورچولھوں میں عام طور پر استعمال کیا جاتا ہے، قدرتی گیس جو سوئی گیس کے نام سے بھی پاکستان میں جانی جاتی ہے۔
"سب سے پہلے پانی، بجلی، گیس . جیسی ضروریات کی فراہمی کی طرف توجہ دی جانی چاہیے۔"
( ١٩٨٧ء، جنگ، کراچی، ٢٢ اگست، ٣ )
٣ - ایک وضع کی لالٹین جو باریک تاروں کی بیضوی بتی چڑھا کے سپرٹ سے گرم کرنے اور پھر لیمپ کی ٹینکی میں لگے ہوئے پمپ میں ہوا پھرنے سے مٹی کا تیل گیس بننے سے جلتی ہے، گیس کی لالٹین، پیٹرومیکس (گیس کا ہنڈا)۔
"ایک بڑا جلوس جھنڈوں، جھنڈیوں اور گیسوں سے سجا ہوا ہمارے مکان کے سامنے سے گزر رہا ہے۔"
( ١٩٤٦ء، سودیشی ریل، ١٨ )
٤ - ہائیڈروجن وغیرہ جو غبارے میں بھری جاتی ہے۔
کیوں گیس کے ساتھ اڑیے، گوبر کی طرح لپیے دونوں ہی میں زحمت ہے، لِلّہ کہیں چھپیے
( ١٩٢١ء، اکبر الہ آبادی، گاندھی نامہ، ٣٦ )
٥ - زہریلی گیس جس سے آنسو بہنے لگتے ہیں اور کچھ دیر کے لیے بصارت زائل ہو جاتی ہے، اشک اور گیس، آنسو گیس نیز وہ گیس جو دشمن کو ہلاک یا بے ہوش کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
گیس آنسو رلا رہی ہے غضب چار جانب پولیس کا ڈیرا ہے
( ١٩٧٨ء، ابن انشاء، دل وحشی، ١٠٢ )
٦ - ریاح، ریح نیز ریح کی بیماری۔
"سنا ہے ان کے پاس گیس کا بہت اچھا علاج ہے۔"
( ١٩٨٠ء، وارث، ٤٣ )