گیدڑ

( گِیدَڑ )
{ گی + دَڑ }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٦٥ء کو "علی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : گِیدَڑی [گی + دَڑی]
جمع غیر ندائی   : گِیدَڑوں [گی + دَڑوں (و مجہول)]
١ - کتے سے مشابہ اور قدرے چھوٹا ایک درندہ جو خصوصاً جاڑے میں رات کے وقت تنہا یا گروہ کے ساتھ بولتا ہے، شغال، سیار، لاط : Canis Aureus
"اسے ایک پاگل گیدڑ نے کاٹ لیا تھا۔"      ( ١٩٨٣ء، سروسامان، ١٤ )
٢ - [ مجازا ]  بزدل، کم ہمت، پست۔
"جیل کے اندر جب قیدی داخل ہوتے ہیں تو دیواروں پر لکھا نظر آتا ہے کہ شیر کی طرح آئے ہو گیدڑ بن کر جاؤ گے۔"      ( ١٩٩٣ء، جنگ، کراچی، ٢ اکتوبر، ٦ )
  • ڈَرْپَوک
  • a jackal
  • canis aureus