اسم ظرف مکان ( مؤنث - واحد )
١ - مکان کا پٹا ہوا دروازہ، گھر میں آنے جانے کا مسقف دروازہ۔
"ڈیوڑھی پہ دستک دی، ڈیوڑھی پر کوئی نہیں تھا۔"
( ١٩٨٤ء، زمیں اور فلک اور، ٢٤ )
٢ - امراء کے محلات یا مکانات کا احاطہ جو چاروں طرف سے محدود اور اس میں آمد و رفت کے لیے پھاٹک ہو: مکان کا وہ حصہ جو بیرونی دروازے سے ملحق ہو۔
"کچے پکے رستے، ٹیڑھی میڑھی گلیاں، ڈیوڑھیاں، در دریچے، منڈیریں، ممٹیاں، آنگن . سب کچھ کتنا منور تھا۔"
( ١٩٨٥ء، خیمے سے دور، ٨٨ )
٣ - رئیسوں یا امیروں کے بال کی آمد و رفت، باریابی، دربار داری۔
"راجہ دھیان سنگھ کو ڈیوڑھی عطا ہوئی بعہدِ سکھاں یہ عہدہ بڑا معزز تھا۔"
( ١٨٦٤ء، تحقیقاتِ چشتی، ١٦٥ )
٤ - [ کیایتا ] محل، بارگاہ، دربار۔
"واقعہ یہ ہے کہ ١٩٦٢ء میں وہ بھی جواہر لال کی ڈیوڑھی پر جواہر لال کی پالیسوں پر عمل پیرا رہنے کے لیے قربانی کا بکرا بنا دئیے گئے۔"
( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ٥٦٦ )