عربی

( عَرَبی )
{ عَرَ + بی }
( عربی )

تفصیلات


عرب  عَرَب  عَرَبی

عربی زبان سے مشتق اسم 'عرب' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'عربی' بنا۔ اردو میں بطور صفت اور اسم مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٦٠٣ء کو "شرح تمہیدات ہمدانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
جمع غیر ندائی   : عَرْبِیوں [عَر + بِیوں (و مجہول)]
١ - عرب کا باشندہ، عرب، عرب قوم کا فرد۔
"یہ بات میں نے اپنی آنکھ سے نہیں دیکھی، پر عربیوں کی زبانی سنی۔"      ( ١٨٤٧ء، عجائبات فرنگ، ١٠٦ )
٢ - عربی نسل کا گھوڑا۔
"خوشنما خاصے کے گھوڑے عربی، ترکی، کمیت لاکھوری . مرصعی کھڑے جھوم رہے ہیں۔"      ( ١٨٩٠ء، بوستان خیال، ٨:٦ )
اسم معرفہ ( مؤنث )
١ - عرب کی زبان۔
"عربی کی ایک مثل کا مطلب ہے، عوام تو اپنے، امیروں کی نقل کرتے ہیں۔"      ( ١٩٨٥ء، روشنی، ٧١ )
صفت نسبتی ( واحد )
١ - عرب سے منسوب، عرب کا۔
"عرب قوم سے وہ لوگ مراد ہیں جو شہروں میں رہتے ہوں، اس سے اسم نسبت عربی بنے گا۔"      ( ١٩٦٦ء، بلوغ الارب (ترجمہ)، ٢٣ )