گھن

( گُھن )
{ گُھن }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں سنسکرت سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٨٤ء کو "دیوان درد" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ایک کیڑا جو لکڑی کو کھا کر آٹا آٹا کر دیتا ہے نیز وہ کیڑا جو غلے میں لگ جاتا ہے جیسے : سرسری، دھوڑا وغیرہ۔
"یہ کاٹج انڈسٹری اندر ہی اندر گھن کی طرح چاٹ جاتی ہے۔"    ( ١٩٦٢ء، معصومہ، ٢٠٠ )
٢ - کیڑا لگنے کے بعد لکڑی وغیرہ سے جھڑا ہوا برادہ، گھن کھایا ہوا۔
 جس کو امریکی سؤر کھاتے تھے وہ کھائے گا کون ساتھ میں گندم کے مسٹر گھن کو پسوائے گا کون    ( ١٩٧٦ء، جعفری(سید محمد)، شوخی تحریر، ١٢٢ )
٣ - [ مجازا ]  کوئی اندرونی روگ، بیماری، غم یا فکر جو بدن کو گھلاتا جائے اور پنپنے نہ دے۔
 رہنماؤں سے تمنائے وفا دل تو کیا روح کا گھن ہوتی ہے      ( ١٩٨٠ء، شہر سدا رنگ، ٣٩ )
  • A kind of insect (destructive to wood
  • grain
  • and flour)