لچر

( لَچَر )
{ لَچَر }
( سنسکرت )

تفصیلات


لچ  لَچَر

سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'لچ' کے ساتھ 'ر' بطور لاحقۂ صفت لگانے سے 'لچر' اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٥ء کو "دیوان قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - بے معنی، بے ربط، لغو، پوچ (تحریر یا بات وغیرہ)۔
"میں یہ اعتراض مانے لیتا ہوں، اگرچہ تنقیدی نظر سے یہ بھی لچر اعتراض ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، ارمغان مجنوں، ٤٧٩ )
٢ - بے ہودہ، کمینہ، فضول۔
 ہر اک لچر سی چیز کو کلچر کا نام دو عریاں کثافتوں کو ثقافت کہا کرو      ( ١٩٨٦ء، قطعہ کلامی، ٨٩ )
٣ - اناڑی، بے وقوف، سادہ لوح۔ (علمی اردو لغت، فرہنگ آصفیہ)
  • yielding;  weak
  • feeble;  loose
  • shaky
  • wanting force or vigour