سوالیہ

( سَوالِیَہ )
{ سَوا + لِیَہ }
( عربی )

تفصیلات


سءل  سَوال  سَوالِیَہ

عربی سے مشتق اسم 'سوال' کے ساتھ فارسی قاعدے کے تحت (لاحقۂ نسبت 'ی' بڑھانے سے 'سوالیہ' حاصل ہوا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور ١٩١٤ء کو "اردو قواعد" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی
١ - استفہامیہ، استفسارانہ، جواب طلب۔
"اتنے بہت سے سوالات غالب کے ذہن میں کیوں کر پیدا ہوئے کیا اس لیے کہ وہ سوالیہ موڈ میں پیدا ہوتے تھے۔"      ( ١٩٨٥ء، نقدِ حرف، ١٢ )