اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - لوہے کا ایک نوک دار وزن جو بحری جہاز میں رسے یا زنجیر سے باندھ کر رکھا جاتا ہے اور جہاں جہاز ٹھہرانا ہو وہاں اسے سمندر میں گرا دیتے ہیں نیز وہ وزنی پتھر جسے چھوٹی کشتیوں کو کھڑا کرنے کے لیے رسے سے باندھ کر سمندر میں لٹکا دیتے ہیں۔
ادھر ان کو یہ جلدی ہے کہ ساحل پر اتر آؤ ادھر طوفان کا یہ عالم کہ لنگر رقص کرتا ہے
( ١٩٦٧ء، سہلٹ میں اردو (رضیہ راحت)، ٢١٢ )
٢ - جہاز یا قافلے کا ٹھہرنا، ٹھہراؤ، قیام۔
اسی جاپہ اسی شب کو لنگر رہا سحر کو وہ پالیں اڑا کر چلا
( ١٨٨٠ء، مثنوی طلسم جہاں، ١٠ )
٣ - بوجھ، وزن۔
کیوں کر بنے بناؤ جو قسمت کا ہو بگاڑ لنگر تھا ضرب کا کہ دبے جاتے تھے پہاڑ
( ١٩٤٢ء، خمسۂ متحیرہ، ٥٨:٣ )
٤ - وزنی زنجیر (عموماً مجرموں کے پاؤں کی)۔
"ملکہ نے یہ منت مانی کہ اگر میرا بیٹا صحیح سلامت وآپس آئے تو ہاتھی کے لنگر (زنجیر) کے وزن کے برابر ایک لنگر طلائی بنوا کر حسینی علم پر چڑھاؤں گی۔"
( ١٩٠٤ء، مضامین محفوظ علی، ٢ )
٥ - گھنٹے کا لٹکن، پنڈو لم نیز شاقول۔
"گھڑی (کلاک) میں ایک لنگر پر وقت ادھر سے ادھر جنبش کھایا کرتا ہے جسے انگریزی میں پنڈولم (Pendulum) کہتے ہیں۔"
( ١٩٢٢ء، نگار، فروری، ١، ٦٥:١ )
٦ - دھڑ کے نیچے کا حصہ، کولھا۔
"چالیس پچاس فاقہ کرنے کے بعد سردار بھگت کا لنگر دو پونڈ بھاری ہو گیا۔"
( ١٩٢٩ء، اودھ پنچ، لکنھؤ، ٢٦، ٥:١٤ )
٧ - پہلوانوں کے لنگوٹ کسنے کی پٹی، کپڑے کی پٹی جس کی مدد سے لنگوٹ باندھی اور کسی جاتی ہے۔
"انہی میں ایک جگہ لنگر لنگوٹے، ایک طرف جبے اور عمامے . تھیلیوں اور پوٹلیوں میں بندھے اٹم لگے ہوئے تھے۔"
( ١٨٨٠ء، نیرنگ خیال، ٥٠:٢ )
٨ - [ کشتی ] کشتی کا ایک دانو جو کولھے پر کیا جاتا ہے۔
"لنگر، تیغا، قفلی ہوتے ہوتے شہزادے نے رخشاں کی کمر بند زنجیر میں ہاتھ ڈال کر ایک ہی قوت میں سر بلند کیا۔"
( ١٩٤٣ء، دلی کی چند عجیب ہستیاں، ٥٨ )
٩ - وہ سلاخ جو پیر جکڑنے کے لیے بیڑیوں میں ڈالتے ہیں نیز وہ لٹو جو پیروں میں پھنسا دیتے ہیں، وہ وزن دار آلہ جو رفتار میں مانع ہو، مراد: زنجیر۔
کیوں لنگروں سے جوش جنوں میں نہ ہو نمود بانے ہمارے پاؤں میں یہ بانکپن کے ہیں
( ١٨٥٢ء، دیوان، برق، ٢٣٧ )
١٠ - [ گلہ بانی ] بیل یاڈھور کے گلے میں لٹکا ہوا لکڑی کا موٹا ڈنڈا جس کا دوسرا سرا زمین پر رہتا اور ڈھور کے چلنے کے ساتھ گھسٹتا ہوا چلتا ہے، اگر ڈھور تیز قدم چلے یا بھاگنے لگے تو یہ ڈنڈا اس کی دونوں اگلی ٹانگوں کے بیچ میں اٹک کر آڑا ہو جاتا ہے اور بھاگنے نہیں دیتا، ٹھرک، ڈیگنا۔ (ماخوذ: اصطلاحات پیشہ وراں، 90:5)
١١ - [ خیل بافی ] تھان پر ہاتھی کے پیر میں ڈالنے کی موٹی زنجیر، گج بندھن۔
جو بن سنین سج کر گج مست ہو چلی ہے لنگر سو پیجناں ہور گھر نگراں کی کھبلی ہے
( ١٥٨٠ء، ظہور ابن ظہوری ترشیتری (دکنی ادب کی تاریخ)، ٤٣ )
١٢ - [ پارچر بافی ] کمان اور دھنکی کے درمیان بندھی رسی دھنکی۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 7:2)
١٣ - [ سلائی ] کوک، شلنگا، کپڑے کی کنی موڑنے کو لگائے ہوئے لمبے ٹانکے۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 157:2)
١٤ - سر پر باندھنے کا مقنع نما رومال۔
"سفید دوپٹہ تھا وہ کھولا اور اس کے نیچے اور ایک لنگر ریشیم تھا وہ کھولا۔"
( ١٩١١ء، ظہیر دہلوی، داستان غدر، ٢١٨ )
١٥ - ڈور میں بندھا ہوا پتھر یا اینٹ کا ٹکڑا جسے بچے آپس میں لڑاتے ہیں، لنگڑ۔
"بڑے بڑے لنگر اور لکے لیے کنکوے سے زیادہ ڈور لوٹنے کی فکر میں تھے۔"
( ١٩٦٥ء، کانٹوں میں پھل، ٦ )
١٦ - [ طبیعیات ] پتھر یا لوہے کا ٹکڑا جو کسی چیز کا حجم معلوم کرنے کے لیے اس چیز کے ساتھ باندھ کر پانی میں ڈبویا جاتا ہے (انگ: Sinker)۔
"حجم معلوم کرنے کے لیے انہیں کسی بوجھ یا لنگر مثلاً پتھر یا لوہے کے ٹکڑے کے ساتھ باندھ کر ڈبویا جاتا ہے۔"
( ١٩٧١ء، عملی کیمیا، ٣١ )
١٧ - رسا، ناؤ کارسا نیز خیمہ کھڑا کرنے کا رسا۔ (ماخوذ: فرہنگ آصفیہ، جامع اللغات)۔
١٨ - [ پہلوانی ] کشتی کے وقت کا پہلوانوں کا ستر پوش کپڑا جس سے ستر ڈھکا رہتا ہے۔ (ماخوذ: اصطلاحات پیشہ وراں، 33:8)
١٩ - [ سان گری ] سان کے چاک کو گھمانے کا پٹا، جو اس کی دھری میں پڑا رہتا ہے جس کو کھینچنے یا گھمانے سے چاک گھومتا ہے، بدھی، مال۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 18:8)
٢٠ - [ نباتیات ] ایک اساسی بے رنگ خلیہ جو رشتکوں کو کسی دوسری چیز سے چمٹنے میں مدد دیتا ہے (انگ: Hold Fast)۔
"یہ رشتکیں لنگروں سے ٹوٹ کر پانی کی سطح پر بھی اسی حالت میں زندگی جاری رکھ سکتی ہیں۔"
( ١٩٦٨ء، بے تخم نباتیات، ١٥٨:١ )
٢١ - وہ رگ جو عضو تناسل اور مقعد کے درمیان ابھری ہوئی دکھائی دیتی ہے، سیون۔ (فرہنگ آصفیہ، جامع اللغات)۔
٢٢ - [ کاپی نویسی ] کاپی کے حاشیے کے آخری کونے پر آئندہ صحفے کا پہلا کلمہ جو بطور یادداشت لکھا جاتا ہے، پوٹ، ترک، رکاب۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 221:4)
٢٣ - [ تفنگ بازی ] بندوق کے گھوڑے کی کمانی کی حلقہ نما داب جس کے ہٹنے سے کمانی کی پھٹکار (اڑان) گھوڑے کی مار کا سبب ہوتی ہے، چکر، کمانی کی روک۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 91:8)
٢٤ - تمکین، وقار، بھاری بھر کم پن۔ (فرہنگ آصفیہ، جامع اللغات)۔
٢٥ - وہ کھانا جو غریبوں اور فقیروں کو کھلایا جائے، اللہ واسطے کھانا کھلانا اور بہتوں کو کھلانا۔
"ہمیں لنگر کے لیے لے جایا گیا۔"
( ١٩٩٢ء، اردو نامہ، لاہور، جولائی، ٢٠ )
٢٦ - بڑے لوگوں کا باورچی خانہ جہاں ان کے متعلقین اور متوسلین کھانا کھاتے ہیں۔
یہ سب کچھ لے کے لنگر میں آکر وہاں کھانے کی بابت کچھ بتا کر
( ١٩٣٦ء، جگ بیتی، ١٥ )
٢٧ - وہ مقام جہاں سے روزانہ کھانا تقسیم کیا جاتا ہو، فقیروں، غریبوں، محتاجوں، ضرورت مندوں اور مسکینوں کے لیے روزانہ کھانا تقسیم ہونے کی جگہ، خیرات خانہ، محتاج خانہ، خانقاہ، امام بارگاہ۔
"سب ان ہی کی طرح غریب اور فاقہ کش تھے، خود بھی پہنچے، لنگر سے کھانا بٹ رہا تھا۔"
( ١٩٧٨ء، روشنی، ٢٩٩ )
٢٨ - بزرگوں کے مزار کے گرد کی چار دیواری، ضریح۔ (فرہنگ آصفیہ)