لقب

( لَقَب )
{ لَقَب }
( عربی )

تفصیلات


لقب  لَقَب

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٠٧ء کو "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : اَلْقاب [اَل + قاب]
١ - وہ نام جو کسی پسندیدہ ناپسندیدہ کام کی وجہ سے مشہور ہو گیا ہو یا اپنا لیا جائے، وصفی نام۔
"شریف مکہ ١٩١٧ء میں شاہ حجاز کے لقب سے اپنی خود مختاری کا اعلان کر چکا تھا۔"      ( ١٩٨٦ء، اقبال اور جدید دنیائے اسلام، ٢٢٢ )
١ - لقب پانا۔
لقب حاصل ہونا، خطاب ملنا۔"یہ لقب اس سبب سے پایا کہ اس علم میں کسی کو زبان حقیقت مثل آپ نہ تھی"      ( ١٩٢٤ء، تذکرۃ الاولیا، ٤٦٨۔ )
٢ - لقب ملنا۔
لقب حاصل ہونا، لقب پانا۔ جلیل زاد کو دیکھو جلیل القدر کو دیکھو لقب جو شاہ سے ملتا ہے زیبا ہو ہی جاتا ہے      ( ١٩١٠ء، تاج سخن، ٢۔ )
  • a title
  • an application of honour;  a surname;  a by-name;  a nickname