لعنت

( لَعْنَت )
{ لَع + نَت }
( عربی )

تفصیلات


لعن  لَعْنَت

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردومیں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : لَعْنَتیں [لَع + نَتیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : لَعْنَتوں [لَع + نَتوں (و مجہول)]
١ - پھٹکار، (خدا کی) مار، نفرین۔
"جو عورت سے ڈرے ایسے مرد پر لعنت اور پھٹکار ہے۔"      ( ١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ٢٣ )
٢ - برا بھلا، سخت و سست۔ (ماخوذ: فرہنگ آصفیہ، علمی اردو لغت)۔
٣ - عذاب، مصیبت نیز ذلت۔
"غربت خواہ جسم کی ہو خواہ جان کی ایک لعنت ہے۔"      ( ١٩٨٨ء، نشیب، ٣٣٥ )
  • a curse
  • an imprecation
  • anathema
  • execration;  abjuration
  • reproach