کٹیلا

( کَٹِیلا )
{ کَٹی + لا }
( پراکرت )

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم اور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٤١ء کو "دیوانِ شاکر ناجی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
جنسِ مخالف   : کَٹِیلی [کٹی + لی]
واحد غیر ندائی   : کَٹِیلے [کٹی + لے]
جمع   : کَٹِیلے [کَٹی + لے]
جمع غیر ندائی   : کَٹِیلوں [کَٹی + لوں (واؤ مجہول)]
١ - ایک خار دار پودا جس کے پتوں اور شاخوں میں تیز کانٹے ہوتے ہیں اس کا پھل آنوے کے برابر بڑا ہوتا ہے اور پتے ہرے ہوتے ہیں، صورت ان کی بیگن کے پتوں کی سی ہوتی ہے طبی فوائد میں پیٹ کی بیماریوں میں مفید، بیگن کٹیری، کٹھ بیگن۔
"چمن کی مٹی سے گلاب اور بیلا بھی کھلتا ہے اور کٹیلا اور دھتورا بھی۔"      ( ١٩٦٥ء، تنقیدی نظریات، ٢٥٠ )
٢ - [ نگینہ گر ]  آسمان گوں فیزوزہ۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 62:4)
٣ - کانٹے دار مچھلی کی ایک نوع جسکے گوشت میں بہت کانٹے ہوتے ہیں۔ (اصطلاحات پیشہ وراں، 60:3)
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - خار دار، پُراز خار، کانٹے دار، نوک دار۔ (فرہنگ آصفیہ)۔
٢ - کاٹ دار، کاٹ کرنے والا۔
"١٨ برس کے دوران بے شمار تازہ مطبوعات پر لکھے ہوئے بے حد کٹیلے تبصرے، جب یہ سارا دفینہ بر آمد ہوا تو . احساس بھی . پیدا ہونے لگا۔"      ( ١٩٨٦ء، فکشن، فن اور فلسفہ، ١٠ )
٣ - چالاک، ہو شیار کاٹ کرنے والا، کانٹوں بھرا، چوٹ کرنے والا۔
 بات کے ترچھے اور کٹیلے ہیں دل کے لینے کو سب ہٹیلے ہیں      ( ١٨٣٠ء، کلیات نظیر،٢، ٧٨:٢ )
٤ - کھبنے والا، لبھانے والا۔
"اس کی آنکھوں میں کاجل بڑا کٹیلا لگ رہا ہے۔"      ( ١٩٦٩ء، افسانہ کر دیا، ٢٣٦ )
٥ - زہر یلا پودا یا جھاڑی۔
 کٹیلوں کو گر ڈھونڈے کوئی بشر تو غار و جبل میں وہ آئیں نظر      ( ١٨٩٣ء، صدق البیان، ٤٣ )
  • thorny
  • prickly;  piercing
  • penetrating
  • cutting
  • killing
  • fascinating (glance);  sharp;  corrosive;  virulent;  active
  • brave (soldier or army)