سونا[2]

( سونا[2] )
{ سو (و مجہول) + نا }
( پراکرت )

تفصیلات


سون  سونا

پراکرت الاصل لفظ 'سون' سے ماخوذ 'سونا' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے نیز سنسکرت میں اس کا مترادف 'سورن' ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٥٠٣ء کو "نوسر ہار" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم مادہ
واحد غیر ندائی   : سونے [سو (و مجہول) + نے]
١ - زرد رنگ کی ایک قیمتی، دھات، زر، طلا۔
"ان کے کانوں میں سونے کی نازک اور مرتعش مثلیں آویزاں تھیں۔"      ( ١٩٨١ء، سفر در سفر، ٦٠ )
٢ - [ کنایۃ ]  قیمتی، بہت اہم، اعلٰی۔
"حکومت اور عوام کی زبردست محفوظ طاقت ایسے محتاط ہاتھوں میں ہے جو اپنے فن کے ماہر ہیں جو ہاتھ نہیں ہیں سونا ہیں۔"      ( ١٩٧٠ء، قافلہ شہیدوں کا (ترجمہ)، ٦٣:١ )