سونا پن

( سُونا پَن )
{ سُو + نا + پَن }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم صفت 'سونا' کے ساتھ 'پن' بطور لاحقہ کیفیت بڑھانے سے 'سونا پن' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٨٩٤ء کو "تعلیم الاخلاق (ترجمہ)" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - وِیرانی، بے رونقی، بربادی۔
"اُس کی بیوگی کا سُونا پن کسی خوفناک جانور کی طرح اُسے نگلنے لگا۔"      ( ١٩٣٦ء، منشی پریم چند، واردات، ٨١ )
  • وِیرانی
  • بَرْبادی