لوگ

( لوگ )
{ لوگ (و مجہول) }
( سنسکرت )

تفصیلات


لوک  لوگ

سنسکرت کے اصل لفظ 'لوک' کا محرف 'لوگ' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - جمع )
جمع غیر ندائی   : لوگوں [لو (و مجہول) + گوں (و مجہول)]
١ - بہت سے آدمی، اشخاص، افراد۔
"کچھ لوگ نو کیلی کیلوں کے بستر پر لیٹ جاتے ہیں کبھی نہاتے دھوتے بھی نہیں۔"      ( ١٩٩٠ء، بھولی بسری کہانیاں، بھارت، ١٣٢:٢ )
٢ - [ عورت ]  شوہر، خصم، پتی۔
"تیرا لوگ پردیس گیا ہے۔"      ( ١٨٦٨ء، رسوم ہند، ٤٨ )
٣ - ذات، طبقہ۔
"ایک طرف نوکر لوگ بلبلیں لڑاتے ہیں۔"      ( ١٨٦٢ء، خط تقدیر، ٦٨ )
٤ - عزیز و اقارب، رشتہ دار، متعلقین۔
"تب ابراہیم جاں بحق ہوا . اور اپنے لوگوں میں جا ملا۔"      ( ١٩٣٢ء، موسٰی کی توریت مقدس، ٨٨ )