لو

( لَو )
{ لَو (و لین) }
( سنسکرت )

تفصیلات


لوکا  لَو

سنسکرت زبان کے اصل لفظ 'لوکا' سے ماخوذ 'لو' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٥٤ء کو "گنج شریف" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : لَویں [لَویں (و لین، ی مجہول)]
١ - آگ کا چھوٹا شعلہ، لپٹ، جوت، روشنی، دمک۔
 چاند سکڑا ہوا سہما ہوا جاتا ہوا چاند دیکھتا ہے کہ ستاروں کی لویں مدھم ہیں      ( ١٩٧٩ء، لوح خاک، ٤١ )
٢ - چراغ یا شمع کا شعلہ، زبان شمع۔
"پہلی جمعرات ہی کو چراغ کو لو شمالی ہواؤں کے حملے سے سیاہ پوش ہو جاتی تھی۔"      ( ١٩٨٢ء، ساتواں چراغ، ٣٩ )
٣ - وہ شعلہ جو پتھر وغیرہ کی رگڑ سے پیدا ہوتا ہے، چنگاری۔ (نوراللغات، مہذب اللغات)۔