سیاح

( سَیّاح )
{ سَیْ + یاح }
( عربی )

تفصیلات


سیح  سَیّاح

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم مبالغہ ہے۔ عربی سے من و عن اردو میں داخل ہوا اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٤٩ء کو "قصہ مہر افروز و دلبر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : سَیّاحوں [سَیْ + یا + حوں (و مجہول)]
١ - بہت زیادہ سیاحت کرنے والا، بڑا سفر کرنے والا، سیرو سیاحت کرنے والا، جابجا پھرنے والا آدمی۔
"اب رفتہ رفتہ میری سمجھ میں آتا ہے کہ اس قلعہ کے اندر ایک پورا بازار ہے، دفاتر ہیں سیاحوں اور سیلانیوں کا ایک ہجوم ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، زمیں اور فلک اور، ٢٦ )
  • Travelling much
  • peregrinating