تابش

( تابِش )
{ تا + بِش }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے مصدر 'تابیدن' سے حاصل مصدر 'تابش' ہے۔ اردو میں ١٦٩٧ء کو ہاشمی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - چمک، روشنی، نور۔
 وہ جلوہ گر ہیں، پھر بھی ہے گلہ ہمیں حجاب کا کہ تابش جمال کام دیتی ہے نقاب کا      ( ١٩٢٥ء، نقوش مانی، ١١٠ )
٢ - گرمی، حرارت، تپش۔
"جب ستم کے آفتاب کی تابش سے اور ظلم کی آگ کی گرمی سے گھبراتا ہے۔"      ( ١٨٠٣ء، گنج خوبی، ٤٦ )
٣ - دھوپ کی چمک، تمازت، روشنی۔ (فرہنگ آصفیہ)
  • heat;  grief
  • sorrow;  brilliancy
  • splendour
  • twisting