١ - گرمی کرنا
گرمی بڑھانا، حدت کا زیادہ کرنا، بدن میں گرمی بڑھا دینا۔"گھبرایا کہا کیوں صاحب اس شراب نے بڑی گرمی کی۔"
( ١٩٠٢ء، طلسم نوخیز جمشیدی، ٣٥١:٣ )
شوخی کرنا، شرارت کرنا، ناز و نخرے کرنا، لگاوٹ کرنا، گرم جوشی دکھانا۔ گرمیاں کرنے میں کیا شرم و حیا تھی شب وصل شمع کیوں تم نے بجھا دی اوسے جلنے دیتے
( ١٩٠٣ء، نظم نگاریں، ١٣٠ )
جوش بڑھانا، ولولہ پیدا کرنا۔ ہم جانتے تھے خوباں گرمی کریں گے مل کر دل سرد ہوگیا ہے جب سے پڑا ہے پالا
( ١٧١٨ء، دیوان آبرو، ٧ )
غصہ کرنا، ناراضگی کرنا۔ وو گرمی کرے توں سوں سردی سوں ٹال وو سردی کرے تو تو گرمی سو جال
( ١٥٦٤ء، حسن شوقی، دیوان، ٨١ )
سرگرم اختلاط ہونا، ربط ضبط بڑھانا۔ بھول جائیگی عدو سے گرمیاں کرنی انہیں میری آہ سرد میں پیدا اثر ہونے تو دو
( ١٩٠٠ء، نظم دل افروز، ٢٣٩ )