کمائی

( کَمائی )
{ کَما + اِی }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ مصدر 'کمانا' کا حاصل مصدر ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٣٩ء کو "طوطی نامہ" میں غواصی کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : کَمائِیاں [کَما + اِیاں]
جمع غیر ندائی   : کَمائِیوں [کَما + اِیوں (واؤ مجہول)]
١ - کمانے کا عمل یا حاصل، آمدنی جو محنت سے حاصل ہو۔
"والد کا اپنے بیٹے کی کمائی سے کھانا جائز ہے۔"    ( ١٩٦٩ء، معارف القرآن، ٥٨٠:١ )
٢ - کام، محنت مزدوری۔ (فرہنگ آصفیہ)۔
٣ - دولت، مال، جمع پونجی، جمع جتھا۔
"ریڈی کی بیٹی باپ کی پوری کمائی لے کر گھر سے وداع ہوتی ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، بارش سنگ، ٤٢ )
٤ - [ مجازا ]  محنت کا پھل، فرزند، بیٹا یا بھائی، وغیرہ۔
 خیمے کے گرد پھیلے ہوئے تھے سب اہلِ شام لٹتی تھی دن دھاڑے کمائی حسین کی      ( ١٩٤٢ء، اعجاز نوح، ٩ )
  • earning
  • acquiring;  earnings
  • gain
  • profits;  work
  • performance