کم گوئی

( کَم گوئی )
{ کَم + گو (واؤ مجہول) + اِی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی صفت 'کم' کے بعد فارسی مصدر 'گفتن' کے صیغہ فعل امر 'گو' کے ساتھ 'ئی' بطور لاحقۂ کیفیت ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٩٢ء کو "دیوانِ محب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - کم بولنا، کم سخنی، خاموش رہنا۔
"اپنی طبعی کم گوئی اور سنجیدگی کے زور پر وہ افسروں سے گزارہ کر رہا تھا۔"      ( ١٩٨٦ء، اوکھے لوگ، ٢٥١ )
  • reserve