ازدواج

( اِزْدِواج )
{ اِز + دِواج }
( عربی )

تفصیلات


زوج  اِزْدِواج

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧٩٥ء کو "قائم، مختار اشعار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - شادی، بیاہ، عقد، نکاح۔
"کھانے کے بعد باتوں باتوں میں مسلہ ازدواج کی بحث چھڑ گئ۔"      ( ١٩٣٥ء، چند ہم عصر، ٣٤٠ )
٢ - [ بدیع ]  مصرعوں کے آخر میں ایسے دو دو لفظ لانا جن کا جذو آخر لفظاً متشابہ ہو، جیسے: مضاف اور صاف، غلاف اور لاف، اعتکاف اور کاف وغیرہ۔
 ہجر میں کب تک رہوں میں اے بت خونخوار خوار ایک دن کر میرے سر پر لے کر تو کے تو تلوار روار      ( ١٧٨٠ء، بدیع البدائع، (مصنف نامعلوم)، ١٧ )
  • marriage