شادی

( شادی )
{ شا + دی }
( فارسی )

تفصیلات


شاد  شادی

فارسی میں صفت 'شاد' کے ساتھ لاحقۂ کیفیت 'ی' ملنے سے 'شادی' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : شادیاں [شا + دِیاں]
جمع غیر ندائی   : شادِیوں [شا + دِیوں (و مجہول)]
١ - خوشی، انبساط، مسرت۔
"فارسی میں شادی بمعنی خوشی تھا۔"      ( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ٢٥ )
٢ - بیاہ، تقریبِ عقدِ نکاح۔
"اس نے عذر کیا سیوتی کی شادی بیساکھ تک ہو جائے گی۔"      ( ١٩٨٦ء، انصاف، ٧١ )
٣ - خوشی کی تقریب یا جلسہ، جشن۔
 اس منظر شادی پر جس وقت گرا پردا اک ولولۂ مدحت تھا دل میں مرے پیدا      ( ١٩٤٠ء، بیخود، کلیات، ١٤٤ )
٤ - بچے کی پیدائش کی خوشی۔
 شادی ہے ولادت کی یداللہ کے گھر میں خورشید اترتا ہے شہنشاہ کے گھر میں      ( ١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٤:٢ )
  • pleasure
  • delight
  • festivity;  marriage;  wedding;  a marriage feast