آثم

( آثِم )
{ آ + ثِم }
( عربی )

تفصیلات


اثم  آثِم

یہ اصلاً عربی زبان کا لفظ ہے۔ ثلاثی مجرد کے باب سے اسم فاعل ہے اور اردو میں بطور اسم صفت مستعمل ہے، سب سے پہلے ١٨٠١ء میں لطف کے ہاں "گلشن ہند" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع   : آثِمِیْن [آ + ثِمِیْن]
جمع غیر ندائی   : آثِموں [آثِموں (و مجہول)]
١ - گناہگار، عاصی، (خصوصاً) خطوط وغیرہ میں بطور انکسار اپنے لیے مستعمل۔
"اگر کوئی شخص کسی کے لیے زمین بوسی کرے گا . آثم اور گنہگار ٹھیرے گا۔"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٣، ١٦٦ )
  • sinning
  • doing what is unlawful;  sinner
  • criminal