فاخر

( فاخِر )
{ فا + خِر }
( عربی )

تفصیلات


فخر  فاخِر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق کلمہ ہے جو اردو میں اپنے اصل مفہوم اور ساخت کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٧٩٢ء کو "تحفۃ الاحباب" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف   : فاخِرَہ [فا + خِرَہ]
جمع   : فاخِرِین [فا + خِرِین]
١ - فخر کرنے والا، مغور، متکبر۔
"فاتح دشمن کے ہاتھ سے فتح کو چھین لیا اور ایسے بڑے فاخر فتح کے پُرخون میدان سے جیسا میر نگو کا تھا اس نے پھر صلع کی التجا کی۔"      ( ١٩٠٧ء، نپولین اعظم، ٤٢٣:٢ )
٢ - تحفہ، نادر، بے مثل، بیش بہا۔
"اس کا لباس فاخر اور قیمتی ہو گا۔"      ( ١٨٨٨ء، لیکچروں کا مجموعہ، ١٢٨:١ )
  • excellent
  • presious
  • sumptuous
  • valuable