خمیدہ

( خَمِیدَہ )
{ خَمی + دَہ }
( فارسی )

تفصیلات


خمیدن  خَمِیدَہ

فارسی زبان مصدر 'خمیدن' سے مشتق صیغۂ حالیہ تمام 'خمیدہ' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٥ء کو "دیوان قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - خم کھایا ہوا، مڑا ہو، ٹیڑھا، کجی لیے ہوئے۔
"جپسم کا ذخیرہ یہاں شمال، جنوب کی طرف خمیدہ پہاڑیوں میں مستعمل ملتا ہے۔"    ( ١٩٨٣ء، معاشی جغرافیہ پاکستان، ١٧٢ )
٢ - جھکا ہوا، کبڑا۔
"اپنی خمیدہ کمر کے ساتھ کسی گوشے میں خستہ بیٹھے ہوں گے۔"    ( ١٩٨٤ء، زمین اور فلک اور، ٤٨ )
٣ - کسی کے آگے ادب سے جھکا ہونا، سرنگوں۔
"جو آپ سید کے آگے خمیدہ ہوا۔"      ( ١٩٣٤ء، حیات محسن، ٥٥ )
  • curved
  • bent
  • crooked
  • awry