نازل

( نازِل )
{ نا + زِل }
( عربی )

تفصیلات


نزل  نازِل

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ عربی سے بعینہ اردو میں داخل ہوا اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٥٩١ء کو "قصۂ فیروز شاہ (قلمی نسخہ)" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - اترنے والا، نیچے آنے والا، گرتے والا۔
"چاروں انبیاء پر اللہ جل شانہ، نے اپنی مقدس کتابیں نازل فرمائیں۔"      ( ١٩٨٩ء، ایک قاری کی سرگزشت، ٨٨ )
٢ - واقع، وارد، پہنچنے والا، گزرنے والا، پیش آنے یا ہونے والا، آنے والا، سامنے آنے والا۔
"بلائے ناگہانی کی طرح نازل ہو جایا کرتے تھے۔"      ( ١٩٣٨ء، بحر تبسم، ٢٠٣ )
  • descending
  • alighting;  dismounting;  arriving (at)