جوت

( جوت )
{ جوت (و مجہول) }
( سنسکرت )

تفصیلات


جیوت  جوت

سنسکرت کے اصل لفظ 'جیوت' سے ماخوذ 'جوت' اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - روشنی، اجالا، تجلی۔
"مگر اصل میں اس اندھیرے گھر کا اجالا دو چراغوں کی جوت تھی۔"      ( ١٩٤٥ء، راشد الخیری، ١٢٦ )
٢ - چمک دمک، آب و تاب، تابش۔
"ہیرے جواہرات کی جوت سے تمام فضا جگمگ کرنے لگی۔"      ( ١٩٣٦ء، عروس ادب، ١١٧ )
٣ - [ مجازا ]  آنکھوں کی روشنی، بصارت، بینائی (بالعموم آنکھوں یا نظر کے ساتھ)۔
"نظر کی جوت کام نہیں دیتی۔"      ( ١٨٨٠ء، ربط ضبط، ١٤٢:١ )
٤ - [ مجازا ]  رونق
 کہ مایا لچھمی کی ہے جہاں میں یہ ساری جوت اسی کی ہے جہاں میں      ( ١٨٦٦ء، تیغ فقیر ہر گردن شریر، ١٩٣ )
٥ - [ مجازا ]  چراغ، دیا، چراغ کو لو۔ (پلیٹس)۔
٦ - [ مجازا ]  روح، آتما۔
 جب چھیل چھبیلی سندر کی چھب نینوں اندر چھائے گئی اک مور چھاگت سے آئے گٹی اور جوت میں جوت سمائے گئی      ( ١٨٣٠ء، نظیر، کلیات، ٢٢٨:٢ )
  • light
  • brightness
  • brilliancy
  • lustre
  • splendour;  sunshine
  • sunbeam;  a ray of light;  flame of a candle or lamp;  a light
  • a lamp;  a glance of the eye
  • the faculty of seeing
  • vision
  • sight;  (met.) soul
  • spirit