مغلوب

( مَغْلُوب )
{ مَغ + لُوب }
( عربی )

تفصیلات


غلب  مَغْلُوب

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت ہے، اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور صفت اور گاہے بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤٠ء کو "کشف الوجود" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم صوت ( مذکر - واحد )
١ - [ موسیقی ]  بارہ مقامات میں دوسرا عراق کا ایک شعبہ (راگنی) جو آٹھ نغموں سے مرکب ہے۔
"شعبہ دوسرا مغلوب ہے وہ آٹھ نغموں سے مرکب ہے۔"      ( ١٨٤٥ء، مطلع العلوم (ترجمہ)، ٣٤٤ )
صفت ذاتی ( واحد )
١ - جس پر غلبہ پا لیا گیا ہو، دبایا ہوا، ہارا ہوا، مفتوح، شکست خوردہ۔
"انگریز کے ہاتھوں مسلمانوں کے مغلوب ہوتے ہی ہندوؤں کو ان کی اس کمزوری سے فائدہ اٹھانے کا موقع مل گیا۔"      ( ١٩٩٥ء، ڈاکٹر فرمان فتح پوری، حیات و خدمات، ٥١٠:٢ )