اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - چھت، بام۔
"کوٹھے پر تو ہوا چل رہی ہے"
( ١٩٨٨ء، ایک محبت سو ڈرامے، ٦٨٦۔ )
٢ - بالاخانہ، مکان کے اوپر کا کمرہ۔
"گھر آ کر ہم میاں بیوی کو اوپر کا کوٹھا رہنے کے لیے ملا"
( ١٩٤٧ء، فرحت مضامین، ١٤٠:٤ )
٣ - [ مجازا ] طوائف کا بالاخانہ، رنڈی کا مکان۔
"ہماری فلموں کا معیار اور طوائف کا کوٹھا الگ الگ الفاظ نہیں ہیں"
( ١٩٧٠ء، برش قلم، ١٩٠ )
٤ - وہ مکان جس کا ایک ہی دروازہ ہو، بڑا حجرہ۔
"جب زندگی اک اکتاہٹ سی محسوس ہونے لگتی ہے تو ایک کالا بے ڈھبا کوٹھا سا ابھرتا ہے اور وہ آ کر چاروں طرف سے مجھے گھیر لیتا ہے"
( ١٩٧٥ء، لبیک، ٣٠٧ )
٥ - جانوروں کے باندھے جانے کا کمرہ، پختہ باڑہ۔
دیکھیا بیل کوٹھے میں آیا جو خر سو پوچھا کہ تج تیں لے گئے تھے کدھر
( ١٦٠٩ء، قطب مشتری (ضمیمہ)، ١٢ )
٦ - بھنڈار، ذخیرہ گا، گودام، ہتھیار وغیرہ کو قرینے سے رکھنے کی جگہ۔
"باغ والے پچھواڑے میں کچے کوٹھے اور بھینسوں کے باڑے تیار ہو رہے ہیں"
( ١٩٨٨ء، جب دیواریں گریہ کرتی ہیں، ١٠٣ )
٧ - توشہ خانہ، مکان جس میں مال و متاع رکھا ہو، خزانہ۔
"ہمیشہ کوٹھا خزانے کا کھلا رہتا"
( ١٨٠٣ء، گنج خوبی، ٩٠۔ )
٨ - سینہ، چھاتی، سر سے کمر تک کا حصّہ۔ (فرہنگ آصفیہ)
٩ - پیٹ، معدہ۔ (فرہنگ آصفیہ، اصلاحات پیشہ وراں، 68:7)
١٠ - عورت کے پیٹ میں رحم، شکم مادر۔ (اصلاحات پیشہ وراں 132:7)
١١ - خانہ، لکیروں کا کھینچا ہوا خانہ، کالم، نصف کالم، ضرب کا نقشہ جس میں پہاڑے درج ہوتے ہیں۔ (فرہنگ آصفیہ)