کہرام

( کُہْرام )
{ کُہ + رام }
( سنسکرت )

تفصیلات


کُرام  کُہْرام

غالباً سنسکرت زبان کے اسم 'کرام' سے ماخوذ اسم ہے تاہم امکان ہے کہ عربی مرکب 'مہرعام' کا بگاڑ ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٠٠ء کو "سمروداد" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - بہت سے آدمیوں کی ایک ساتھ گریہ و زاری، رونا پیٹنا، بہت سے آدمیوں کا ایک ہی مصیبت پر اکٹھا رونا دھونا۔
"ہائے ابا حضور کہاں چلے گئے! کہرام کے بے ہنگم شور میں محل سرا گونج رہی تھی"      ( ١٩٨٦ء، جوالا مکھ، ١٢٨۔ )
٢ - ہنگامہ یا شوروغل۔
"اس کہرام میں خود بھی ایک کہکشاں کی طرح گھبرائے ہوئے اندھا دھند بھاگ رہے تھے"      ( ١٩٨٦ء، شام کی منڈیر سے، ٢٧٥ )
  • weeping and wailing
  • lamentation.