ملوث

( مُلَوَّث )
{ مُلَوْ + وَث }
( عربی )

تفصیلات


لوث  مُلَوَّث

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم صفت ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٨٠ء کو "کلیات سودا" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - آلودہ، لتھڑا ہوا، خصوصاً کسی گندگی وغیرہ میں مبتلا، (مجازًا) ناپاک، نجس، تردامن، پلید۔
"مزاروں پر لوگ جاتے تھے تو وہاں کیا ہوتا تھا، عیش پرستی. مخنث بازی میں بادشاہ و امرا سے لے کر عوام تک ملوث تھے"      ( ١٩٨٢ء، تاریخ ادب اردو، ١٧٠:١،٢ )
٢ - شامل، شریک۔
"حکومت کی سیاست میں ملوث کہلانا بھی پسند نہیں کرتے"      ( ١٩٩٦ء، قومی زبان، کراچی، دسمبر، ١١٣ )
٣ - مقدمہ میں ماخوذ ہونا۔
"وہ کسی جھگڑے میں ملوث ہو کر کچہری حاضری کے لیے آیا تھا"      ( ١٩٩٦ء، قومی زبان، کراچی، مئی، ٦٣ )
٤ - گنہ گار، قصور وار۔
"اسی مجرمانہ غفلت میں نامور اشاعتی ادارے میں ملوث ہیں"      ( ١٩٨٠ء، آثار و افکار، ٥٢ )
٥ - رشوت خور۔ (فرہنگ آصفیہ، جامع اللغات)
  • befouled
  • polluted
  • contaminated