اتارنا

( اُتارْنا )
{ اُتار + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ لفظ 'اتار' کے ساتھ 'نا' بطور لاحقۂ مصدر لگایا گیا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٤٣٥ء کو "کدم راو پدم راو" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - اوپر سے نیچے لانا۔
"مزدور کہیں سامان اتار رہے ہیں کہیں لاد رہے ہیں۔"    ( ١٨٩٤ء، اردو کی پانچویں کتاب، اسماعیل، ٢٤ )
٢ - گڑھے یا زمین میں پہنچانا یا رکھنا۔
 آ ہی گیا وہ مجھ کو لحد میں اتارنے غفلت ذرا نہ کی مرے غفلت شعار نے    ( ١٩٢٥ء، نغمہ زار، ٩١ )
٣ - بندھی ہوئی چق، پردے وغیرہ کو چھوڑنا، لٹکانا۔
 پھولوں سوں سیج سنوارے چھپر پلنگ کا پردہ اتارے    ( ١٦٣٥ء سب رس، ٢٧ )
٤ - لگی، چپکی یا لپٹی ہوئی چیز کا الگ کرنا، اپاڑنا، اکھیڑنا، قطع کرنا۔
"ساری ملائی اتار کر بالا ہی بالا چٹ کر جاتی۔"    ( ١٩٣٧ء، قصص الامثال، ٢٠٠ )
٥ - پہنی ہوئی چیز کو جسم سے جدا کرنا، کسی اور چیز کو جو جسم پر لگی یا سجی ہو الگ کرنا۔
 پہنا دیا شفق نے سونے کا سارا زیور قدرت نے اپنے گہنے چاندی کے سب اتارے    ( ١٩٢٤ء، بانگ درا، ١٩٠ )
٦ - ایک کپڑا وغیرہ، جسم سے یا کسی چیز سے جدا کر کے اس کی جگہ دوسرا پہننا، بدلنا، تبدیل کرنا۔
"مہینوں سے نہ تکیوں کے غلاف اتارے گئے ہیں نہ پلنگ کی چادر بدلی گئ ہے۔"    ( ١٨٩٢ء، امیراللغات، ٤٤:٢ )
٧ - نازل کرنا، القا کرنا (آسمانی کتاب کا)۔
"خدا نے ان پڑھ بدوؤں کے لیے انھیں کی زبان میں قرآن اتارا ہے۔"    ( ١٨٧٣ء، تہذیب الاخلاق، سرسید، ٢٣٨:٢ )
٨ - مبعوث کرنا، نبی یا پیغمبر بنا کر بھیجنا۔
 اُمی لقب اس سے ہے کہ بھیجا ہے پڑھا کے دنیا میں اتارا ہے رسول اپنا بنا کے    ( ١٩٥١ء، آرزو، صحیفہ الہام، ٦٢ )
٩ - پیدا کرنا، ظہور میں لانا
"اتارے تمھارے واسطے چوپایوں کے آٹھ زمادہ۔"      ( ١٧٩٠ء ترجمہ قرآن، شاہ عبدالقادر، ٤٢ )
١٠ - کسی جگہ پڑاؤ کرانا، اتروانا، ٹھہرانا۔
"جس نے ہم کو اپنی مہربانی سے رہنے کے گھر میں اتارا۔"    ( ١٩٣٢ء، سیرۃ النبی، ٤، ٨٣٨ )
١١ - سواری کو اترتے وقت مدد کے طور پر یا احتراماً سہارا دینا۔
"ساٹھے پاٹھے دولھا نے . دلھن کو سواری سے اتارا۔"    ( ١٩٣٧ء، قصص الامثال، ٢٨٧ )
١٢ - (کسی چیز کو) حلق سے پیٹ میں پہنچانا، نگلنا۔
 نہ پوچھ میں نے جو زہرابہء حیات پیا کوئی اتار لے اس کو تو ہڈیاں اڑ جائیں      ( ١٩٥٩ء، گلِ نغمہ، ٤٢٩ )
١٣ - عہدے یا درجے سے گرانا، تنزل کرنا۔
"تھانے دار صاحب عہدے سے اتار کر حوالدار کر دیے گئے۔"    ( ١٩٥٨ء، مہذب اللغات، ٨١:١ )
١٤ - برطرف کرنا، معزول کرنا، محروم کرنا (گدی، کرسی، تخت، منصب وغیرہ سے)
"اس کو حکومت سے معزول کر کے تخت سلطنت سے اتار دیا۔"    ( ١٨٧٢ء، ستارہ ہند، ترجمہ انوار سہیلی، ١٣١ )
١٥ - پھونکنا، گھونپنا، گاڑنا (نوکدار چیز کا)۔
"نشتر کو اندر سے اندر گہرائیوں میں اتارتا جاتا ہے۔"    ( ١٩٤٥ء، حکیم الامہ، ٢٥ )
١٦ - داخل کرنا، سرایت کرانا، اندر پہنچانا، حلول کرنا۔
"یہاں سے چل کر نور قدرت اس کے پیٹ میں اتاروں گا۔"    ( ١٩١٧ء، گلستان باختر، ٦:٣ )
١٧ - (دل یا ذہن وغیرہ میں) بٹھانا، جمانا۔
"اس نے اپنے پیش کردہ خیالات کو لوگوں کے دلوں میں اتار کر ایک عظیم الشان انقلاب برپا کر دیا۔"      ( ١٩٥٨ء، ہندوستان کے عہد وسطٰی کی ایک جھلک، ٣٠٩ )
١٨ - جسم کی ہڈی کو چول یا جوڑ پر سے کھسکانا یا ہٹانا، کسی عضو کا جوڑ الگ کرنا۔
"پیچ نہ چلا، ہتھوے نے کلائی اتار دی۔"    ( ١٩٣٠ء، اودھ پنچ، لکھنو، ٤،١:١٥ )
١٩ - کھانچے، پہیے یا کھونٹی وغیرہ پر کَسی ہوئی زنجیر، تار یا پٹی وغیرہ کو ڈھیلا کرنا، الگ کر دینا، جیسے : سائیکل وغیرہ کی چین اتارنا، چرخے کی مال اتارنا، کسی مشین کا پٹا اتارنا، کمان یا غلیل کی تانت اتارنا، ستار کا تار اتارنا وغیرہ۔
٢٠ - بنانا، پکانا، تیار کرنا، ڈھالنا، گھڑنا۔
"یہ قالین اتار کے ہمارا قالین بھی چڑھا دینا۔"    ( ١٩٢٤ء، نوراللغات۔٢٥٣:١ )
٢١ - دم پخت کرنا۔
"کیا تیز باورچی ہے دم بھر میں دو دیگیں اتار دیں۔"    ( ١٩٢٤ء، نوراللغات، ١، ٢٥٣ )
٢٢ - سریا آواز کو نیچا کرنا، دھیما کرنا۔
"باقی پانچ جو ہیں بذاتہ تیور ہیں اور جب ان کو اتارتے ہیں ان کو کونمل کہتے ہیں۔"      ( ١٨٥٦ء، فوائد الصبیان، ١٣٧ )
٢٣ - (کسی عبارت کو) ایک جگہ سے دوسری جگہ نقل یا منتقل کرنا۔
"دو اخباروں کی نقل اتاری جاتی ہے۔"    ( ١٩٠٧ء، کرزن نامہ، ذکاء اللہ، ٢٤٠ )
٢٤ - (کسی آواز یا ادا وغیرہ کو) نقل کرنا۔
"اس لڑکے نے چار ہی دن میں قاری صاحب کا لہجہ اتار لیا۔"    ( ١٨٩٢ء، امیراللغات، ٢، ٤٥ )
٢٥ - ایک زبان سے دوسری زبان میں ترجمہ کرنا۔
 ہر اک جاگہ قصہ ہے فارسی میں امین اس کوں اتارے گوجری میں    ( ١٦٩٧ء، یوسف زلیخا (ق)، امین (یورپ میں دکنی مخطوطات، ٣٤٠) )
٢٦ - عکس یا پرتو لینا، تصویر بنانا، خاکہ یا نقشہ کھینچنا۔
"میرا دل چاہتا ہے کہ شہزادی بیگم کی تصویر اتاروں۔"      ( ١٩٥٦ء، رادھا اور رنگ محل، ٣٧ )
٢٧ - جو کچھ ذمے ہو اس کو ادا کرنا، بے باق کرنا، پورا کرنا، چکانا، سبکدوش کرنا یا ہونا، جیسے : احسان اتارنا، بدلہ اتارنا، قسم اتارنا، قرضہ اتارنا وغیرہ۔
"لڑکے کی شادی کیا کی ہے، ایک فرض اتارا ہے۔"     "کبھی بھی آپ کا مات فاضل چھوڑ کر اٹھا ہوں? یا تو اتار کر اٹھا یا آپ پر چڑھا کر۔"      ( ١٨٩٢ء، امیراللغات، ٢، ٤٤ )( ١٩٣٢ء، روح ظرافت، ١٢٧ )
٢٨ - وارنا، صدقہ کرنا، نچھاور کرنا۔
"دادی بی اس پر سے صدقہ اتارا کرتی تھیں۔"      ( ١٩٤٢ء، معصومہ، ١٢٩ )
٢٩ - (دریا وغیرہ سے) عبور کرانا، پار لے جانا، لنگھانا۔
 بحر غم سے ہمیں پار اتارے گی کشتی مئے بادباں ابر اور ساقی ناخدا ہو جائے گا      ( ١٨٤٦ء، آتش، کلیات، ٣٠ )
٣٠ - کسی کیفیت یا اثر کو رفع کرنا، زائل کرنا۔
"اگر سانپ نیولے کو کاٹ لیتا ہے تو نیولا منگوس بیل نامی ایک پودے کی پتی کھا کر زہر کو اتار دیتا ہے۔"    ( ١٩٣٢ء، عالم حیوانی، ٤٧٤ )
٣١ - جن، بھوت، آسیب وغیرہ کا دفیعہ کرنا۔
 پریاں بھی میں نے سر سے اتاری ہیں بارہا اترا نہ سر سے زلف کا سایہ کسی طرح    ( ١٨٣٦ء، ریاض البحر، ٨٢ )
٣٢ - منتر یا عمل کے ذریعے جن، پری یا روح خبیث کو کسی محدود ظرف وغیرہ میں بند کر دینا، قید کرنا، جیسے : بوتل میں اتارنا، قابو میں کر لینا، جیسے : شیشے میں اتارنا۔
٣٣ - جھاڑ پھونک سے ضرر کو دفع کرنا، جھاڑنا پھونکنا۔
"تم بچھو اتارنا جانتے ہو، بھلا تمھارا جادو کون اتار سکتا ہے۔"    ( ١٨٩٢ء، امیراللغات، ٤٤:٢ )
٣٤ - (ذہن یا دماغ سے) گھڑنا، اختراع کرنا۔
"کیسی کیسی باتیں دماغ سے اتار کے کرتا ہے کہ ہوش جاتے ہیں۔"      ( ١٩٤٠ء، آغا شاعر، ارمان، ٤٣ )
٣٥ - پھاڑنا، قطع کرنا، (تراشنا (کپڑے وغیرہ کے ساتھ)
"لے بس پانچ گز اتار دو، لالہ نے ناک بھوں چڑھا کر پانچ گز مخمل اتار دی۔"      ( ١٨٨٠ء، فسانہ آزاد، ٤٣ )
٣٦ - چہرے کا رنگ اڑانا، مضمحل یا نڈھال کر دینا۔
 چڑھانا ضعف میں مانی کا کب سر پر گوارا ہے تپ غم نے تیرے بیمار کا چہرہ اتارا ہے      ( ١٨٥٨ء، امانت، دیوان، ٨٨ )
٣٧ - میدان میں لانا (مقابلے کے لیے)۔
"استاد نے دم خم دیکھ کر چوتھے ہی سال میں میلے کی گھوڑ دوڑ میں اتار دیا۔"      ( ١٩٦٣ء، سہہ ماہی، اردو نامہ، کراچی ١٢، ١٩ )
٣٨ - (سطح کا) رنگ وغیرہ صاف کرنا، مٹانا، چھڑانا۔
"خاصدان کو اتنا مانجا کہ ساری قلعی اتار دی۔"      ( ١٨٩٢ء، امیراللغات، ٢، ٤٤ )
٣٩ - منتقل کرنا، بیان کرنا (کسی مفہوم یا خیال وغیرہ کو)
"زندگی کے تاثر کو میری تخیل نے ایک لباس پہنا کر الفاظ میں اتارا۔"      ( ١٩٦٩ء، افسانہ کر دیا، احسن فاروقی، ٣ )
٤٠ - کسی عزیز شے یا خصوصیت سے محروم کرنا (اکثر آبرو وغیرہ کے ساتھ)
"تمہاری یہی بد زبانی ہے تو کسی دن کوئی آبرو اتار لے گا۔"      ( ١٨٩٢ء، امیراللغات، ٢، ٤٤ )
٤١ - لا کر رکھنا، ٹکانا
"تمام کوٹھی خالی پڑی ہے، آپ جہاں چاہیں اپنا سامان اتار لیں۔"      ( ١٨٩٢ء، امیراللغات، ٤٥:٢ )
٤٢ - [ ہندو ]  نجس کرنا، اشدھ کر دینا، جیسے : برتن اتارنا۔ (فیلن)
٤٣ - عمارت کا کوئی بالائی حصہ یا ردا توڑنا، ڈھانا، کم کرنا، گرانا۔
"اوپر سے منڈیر کچھ اتار دی جائے تو دباؤ کچھ کم ہو جائے۔"      ( ١٨٩٢ء، امیراللغات، ٤٥:٢ )
٤٤ - ہتھیار یا اوزار کو کند کر دینا، دھار اتارنا۔ (فیلن)
٤٥ - استرے وغیرہ سے مونڈنا، (بال) صاف کرنا۔ (فیلن)
٤٦ - ناتواں اور بے رونق کر دینا، جیسے : چہرہ یا منہ اتارنا۔
٤٧ - تول پوری کرنا، جیسے : سیر بھر آم کے دو سیر اتار دیے۔
٤٨ - [ شطرنج ]  پیادے کو بڑھا کر اس کی جگہ کوئی بڑا مہرہ بساط پر لانا۔ (شبد ساگر، فیلن)
٤٩ - دودھ کا تھن یا پستان میں بھر لانا یا دوا وغیرہ سے بڑھانا جیسے : دودھ اتارنے والی دوائیں۔
٥٠ - محاورات میں حسب موقع معانی میں مستعمل، جیسے : جی سے اتارنا، نظر سے اتارنا وغیرہ۔
  • چَڑَھانا
  • بَڑَھانا
  • لادْنَا
  • to cause to be taken off or down;  to cause to be pulled down;  to boil up or over;  to froth
  • foam;  to rest on the surface (of a liquid)
  • to float.