فجر

( فَجْر )
{ فَجْر }

تفصیلات


فجر  فَجْر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے جو اردو میں اپنے معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٤٥ء "قصہ بے نظیر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - پو پھٹنے کا وقت، لڑکا، صبح، سحر۔
 اگلا کام کیا ہو وقت رک نہ سنگ نہ ساک ویکھے کس کو خبر یارو رات شاہ محمد جاگتا رہ جانے فجر ویلے تیرے نام کیا ہو      ( ١٩٧٧ء، من کے تار، ٥٣ )
٢ - فجر کی نماز، صبح کی نماز۔
"فجر کا وقت صبح کی پو پھٹنے سے شروع ہوتا ہے۔"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ١٣٠:١ )
  • سویرا
  • تَڑْکا
  • بھور
  • Morning
  • dawn of day
  • early