کنجوس

( کَنْجُوس )
{ کَن + جُوس }
( پراکرت )

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ صفت ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥٤ء کو "تحفہ الاحباب" کے حوالے سے مولوی ذکاء اللہ کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع ندائی   : کَنْجُوسو [کَن + جُو + سو (و مجہول)]
جمع غیر ندائی   : کَنْجُوسوں [کَن + جُو + سوں (واؤ مجہول)]
١ - بخیل، خسیس، شوم، تنگ دل۔
"میں نے پھر حکومت کے دروازے کھٹکھٹائے تو انھیں کسی کنجوس کی تجوری کی طرح بند ہی پایا۔"      ( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ٢٠ )