مراقبہ

( مُراقَبَہ )
{ مُرا + قَبَہ }
( عربی )

تفصیلات


رقب  مُراقَبَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٤٢١ء کو "معراج العاشقین" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : مُراقَبے [مُرا + قَبے]
جمع   : مُراقَبے [مُرا + قَبے]
جمع غیر ندائی   : مُراقبوں [مُرا + قَبوں (و مجہول)]
١ - [ تصوف ]  دل کو حق تعالٰی کے ساتھ حاضر رکھنا اور قلب کو حضوری حق میں ایسا رکھنا کہ خطرات دوئی اور خودی نہ آنے پائیں اور اگر آئیں تو دفع کرے، گردن جھکا کر غور و فکر کرنا، اللہ کے ماسوا کو چھوڑ کر محض اللہ کی طرف دل لگانا، استغراق، گیان، دھیان، تصور، سوچ بچار۔ (ماخوذ: مصباح التعرف)
"قلب سلیم کی حفاظت مراقبہ اور توجہ سے کی جاتی ہے۔"      ( ١٩٨٩ء، نقد ملفوظات، ٢٤٥ )