اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - غور و خوض، معاملے کے مختلف پہلوؤں یا نتائج پر گہری نظر ڈالنے کی صلاحیت، فکر۔
"ہاتھوں سے دامن چھوٹ کر زمین پر آگیا اور وہ کسی گہری سوچ میں ڈوب گیا۔"
( ١٩٨١ء، قطب نما، ٢٤ )
٢ - حُزن، ملال، افسوس یا تعجب وغیرہ کے ساتھ کسی بات کا دھیان، فکر۔
بے جان کو سوچ جی میں چھپ کے گھُن دانے کو کھائے چپکے چپکے
( ١٨٨٧ء ترانۂ شوق، ١٣١ )
٣ - تردّد، تامل، تذبذب۔
"اس سوچ میں تھا کہ اس ناگوار ذکر کو کس طرح چھیڑوں۔"
( ١٩٣٥ء، چند ہمعصر، ٢٦٣ )
٤ - ہمہ وقت دھیان، تصور، دُھن، خیال۔
"وہ طوائف زادی کراچی شفٹ ہو رہی ہے اور آپ جناب ہجرت کرنے کی سوچ میں ہیں۔"
( ١٩٦٩ء دیوار کے پیچھے، ٢١٩ )
٥ - تخیل، سمجھا بُوجھا، خیال (جو غور و فکر کا نتیجہ ہو)۔
"اس پادشاہ نے اس سوچ سے وہاں بودو باش اختیار کی تاکہ اپنے وطن سے قریب رہے۔"
( ١٨٤٨ء، تاریخِ ممالکِ چین (ترجمہ)، ١١:١ )
٦ - وہ رُخ جس سے کسی بات کو سوچا سمجھا جائے، طریقِ فکر، اندازِ خیال۔
"وہ ایک نئی سوچ میرے ذہن میں چھوڑ گیا ہے۔"
( ١٩٦٩ء، دیوار کے پیچھے، ٢٢٠ )