مذکور

( مَذْکُور )
{ مَذ + کُور }
( عربی )

تفصیلات


ذکر  ذِکرْ  مَذْکُور

عربی زبان میں ثلاثی مجرد ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور تحریراً ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - جس کا ذکر کیا گیا ہو، ذکر کیا گیا، بیان کیا گیا، متذکرہ۔
"مستقبل میں افسر مذکور کے نام تمام خط و کتابت مندرجہ ذیل پتہ پر عمل میں لائی جائے۔"      ( ١٩٨٨ء، سرکاری خط و کتابت گشتی مراسلات اور تظہیریں، ٣٨:٧ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ذکر، بات تذکرہ۔
"مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ اور سعودی عرب کے مذکور میں تاریخی دستاویزات سے استفادہ کیا۔"      ( ١٩٨٨ء، ایک قاری کی سرگزشت، ٩٤ )
٢ - ظہور پذیر، واقع، عیاں، نمایاں۔
"اس لیے قیاس کہتا ہے کہ درمیان میں مذکور ہونے والا واقعہ یعنی حضرت الیاس کا رفع ابی اسماء بھی اس نالہ کے پاس جو یرون کے پاس سامنے کی طرف ہے جاچھپ۔"      ( ١٩٨٨ء، انبیائے قرآن، ١٠٥ )
٣ - [ مجازا ]  پتہ، نام، نشان۔
 اوس قصر میں رسائی کا دستور ہی نہیں گرد و غبار کا کہیں مذکور ہی نہیں      ( ١٨٧٠ء، شرف (آغا حجرہ)، دیوان ٣٣١ )