مذکر

( مُذَکَّر )
{ مُذَک + کَر }
( عربی )

تفصیلات


ذکر  مُذَکَّر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٨٥ء کو "معظم بیجاپوری گنج مخفی (قدیم اردو)" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - نر (مادہ کی ضد)، مردانہ جنس رکھنے والا۔
"غزل میں محبوب کے لیے مذکر کا استعمال مردانہ برتری اور سماجی جبر کی علامت ہے۔"      ( ١٩٩٧ء، قومی زبان، کراچی، جولائی، ٢٧ )
٢ - [ قواعد ]  وہ لفظ جس کا استعمال بصورت تذکیر ہو، وہ لفظ جس میں تذکیر کا صیغہ استعمال ہو۔
"اردو کی قدیم تحریروں میں فاعل جمع مذکر یا مؤنث کے ساتھ فعل بھی جمع لایا جاتا تھا۔"      ( ١٩٨٩ء، قواعد صفر و نحو زبان اردو، ٢١ )