مزار

( مَزار )
{ مَزار }
( عربی )

تفصیلات


زور  مَزار

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٠٣ء کو "شرح تمہیدات ہمدانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مذکر، مؤنث - واحد )
جمع غیر ندائی   : مَزاروں [مَزا + روں (و مجہول)]
١ - زیارت کرنے کی جگہ؛ بزرگوں کا مقبرہ، درگاہ، آستانہ، بزرگوں کا مرقد؛ (عموماً) قبر، گور، مرقد۔
 کس لیے فاتحہ بھی پڑھ نہ سکے راہ دیکھا کیا مزار اپنا      ( ١٩٨٨ء، مرج البحرین، ٢٢ )
٢ - [ طنزا ]  ٹھکانا، مسکن، مکان (فرہنگ آصفیہ)۔