روضہ

( رَوضَہ )
{ رو (و مجہول) + ضَہ }
( عربی )

تفصیلات


راض  رَوضَہ

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اپنے اصل معنی اور ساخت کے داخل ہوا اور بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٣٩ء میں "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع   : روضے [رو (و مجہول) + ضے]
جمع غیر ندائی   : روضوں [رو (و مجہول) + ضوں (و مجہول)]
١ - باغ، باغیچہ، سبزہ زار۔
 بہرِ تسکین شدتِ خفقان ٹھہری گلگشتِ روضۂ رضوان      ( ١٨٥١ء، کلیات مومن، ٢٤٦ )
٢ - مزار جس پر گبند بنا ہو، مقبرہ۔
 رُکے تو دیکھوں کہ روضہ ہے یا تصور ہے ابھی تو گریہ ہے طاری حواس پر میرے      ( ١٩٨٤ء، ذکرِ خیر الانام، ٦٤ )
  • A beautiful garden;  the tomb of a learned or pious man
  • a mausoleum