قبر

( قَبْر )
{ قَبْر }
( عربی )

تفصیلات


قبر  قَبْر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم مشتق ہے۔ عربی سے اردو میں ساخت و معنی کے لحاظ سے من و عن داخل ہوا اور اسم کے طور پر مستعمل ہے۔ سب سے پہلے ١٥٠٣ء کو "نوسرہار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : قَبْریں [قَب + ریں (ی مجہول)]
جمع استثنائی   : قُبُور [قُبُور]
جمع غیر ندائی   : قَبْروں [قَب + روں (و مجہول)]
١ - وہ گڑھا جس میں مردے کو دفن کرتے ہیں، گور؛ مرقد، مزار تربت۔
 پوچھتے ہو نشانِ فانی وہ ہے قبرِ بے نشاں انجام      ( ١٩٨٣ء، بت خانہ شکستم من، ٧٨ )
١ - قبر میں لے جانا
مرنے پر بھی نہ بھولنا، مرتے دم تو یاد رکھنا، مرتے دم تک پیچھا نہ چھوڑنا۔ (مہذب اللغات)
  • Grave
  • tomb